ماہِ محرم کا تعارف و مقام۔محرم تعارف مقام

📘 ۱. ماہِ محرم کا تعارف و مقام

ابتدائی مقام
ہجری سال کا پہلا مہینہ اور چار ‘اشھرِ حُرُم’ (حرمت والے ماہ) میں سے ایک، یعنی: ذوالقعدہ، ذوالحجہ، رجب و محرم۔ اس چار مہینے میں جنگ و خونریزی اور ظلم و ستم سختی سے ممنوع ہے ۔

قرآنی دلیل
﴿إِنَّ عِدَّةَ الشُّهُورِ عِندَ اللَّهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا … فَلَا تَظْلِمُوا فِيهِنَّ أَنفُسَكُمْ﴾ (توبہ: ۳۶) — یعنی چار مہینے حرمت والے ہیں، ان میں اپنے آپ پر ظلم نہ کرو ۔
اصطلاح ‘محرم’
لفظ ‘محرم’ کا مطلب ہی “حرمت میں رکھا گیا” ہے۔ عرب عصرِ جاهلیت میں اس مہینے میں جنگ روک دیتے تھے، اسلام نے اس ترتیب کو مزید تقویت دی ۔

🌙 ۲. روزوں کی فضیلت

رمضان کے بعد افضل
حضرت ابو ہریرہ رضي اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: “رمضان کے بعد سب سے افضل روزے محرم کے ہیں” ۔

**خصوصاً یومِ عاشوراء (۱۰ محرم)**

حضرت ابن عباس رضي اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ یہودی اس دن روزہ رکھتے تھے؛ آپ ﷺ نے فرمایا: “ہم موسیٰ علیہ السلام سے زیادہ ان پر مستحق ہیں” ۔

مسلم میں ہے: “عاشوراء کا روزہ گزشتہ سال کے گناہوں کو مٹا دیتا ہے” ۔

بہتر ہے کہ ۹ و۱۰ یا ۱۰ و۱۱ دونوں دن کا روزہ رکھا جائے، تاکہ یہودیوں سے امتیاز ہو ۔

**ہر دن کا روزہ ایک مہینے کے برابر؟**
بعض مؤرخین کے مطابق روزانہ روزہ ایک ماہ کے برابر کا ثواب رکھتا ہے ۔
📖 ۳. شب و عشرۂ اول کی اہمیت

عشروں کی مقدسیت
رمضان کا عشرہ، ذی الحجة کے عشرے اور محرم کے عشرے کو علماء نے بہت معزز قرار دیا ۔

صوم العشرہ
بعض صحابہ اور تابعین عشرہ کے روزے رکھتے تھے؛ بعض علما نے اس کی فضیلت بیان کی ۔
🕊️ ۵. توبہ و مغفرت

اس ماہ میں کیے گئے نیک اعمال اللہ کے نزدیک زیادہ تسلیم کیے جاتے ہیں، اور گناہوں کی سزائیں بھی شدید ہوتی ہیں ۔

حضور ﷺ نے فرمایا: “اگر تم رمضان کے علاوہ روزہ رکھنا چاہو تو محرم کے روزے بہتر ہیں” — اور فرمایا کہ “اس ماہ میں اللہ نے پچھلے اور آنے والے لوگوں کی توبہ قبول کی” ۔

📜 ۶. تاریخی اہمیت

سیدنا عمر بن خطاب رضي اللہ عنہ کی شہادت
واقعہ شہادت ۱ ربیع الأول ہرگز محرم کے پہلے روز نہیں، بلکہ مختلف روایت ہے لیکن ابتدائی عشروں میں ان کا انتقال ہوا ۔

شہادتِ امام حسین رضی اللہ عنہ
مقام کربلا میں وہ عظیم مصیبت ۱۰ محرم کو پیش آئی، جو عاشورے کی اہمیت میں ‘ظلم کے خلاف کھڑے ہونے’ کا سبق دیتی ہے ۔

📌 ۷. اخلاقی و تربیتی درس

1. ظلم کا سخت ملال
قرآن میں اللہ فرماتا ہے کہ حرمت والے ماہ میں ظلم نہ کرو — یہ اخلاقی و تربیتی ہدایت ہے ۔

2. امن و آشتی کا پیغام
ظاہری معنوں میں جنگ سے گریز، اور باطنی معنوں میں دلوں کا امن — اس ماہ کا بنیادی مقصد ہے۔

3. ایثار و قربانی
عاشورے کے ایام میں امام حسین رضی اللہ عنہ کی قربانی ہمیں سچائی، عدل اور اصول پر قائم رہنے کا درس دیتی ہے۔
🕋 ۸. مخصوص عبادات و مستحبات

**روزہ محرم و عاشوراء (۹، ۱۰، ۱۱ یا ۱۰ اکیلے)**
افضل عمل، مخصوص اجر، اور سال کی مغفرت ۔

تسبیح، تہجد، جمعہ و عشرۂ اول کا اہتمام
راویوں اور علما کی روایات کے مطابق اس عشرے میں نوافل اور عبادات بڑھانا خاص طور پر مستحب ہے ۔

توبہ، ندامت، صدقہ و خیرات
ان اعمال میں ثواب کا اضافہ ہے اور روحانی تجدید کا وسیلہ ہیں۔
📝 ۹. فقہی احکام و عمومی غلط فہمیاں

نکاح، شادی میں خلل نہیں
کچھ غیر مستند آراء کہ محرم میں نکاح حرام ہے، درست نہیں؛ حضور ﷺ اور صحابہ نے اس مہینے میں شادی بھی کی ہے ۔

**روزے مکمل رکھنا کیا لازم؟**
حدیث میں مکمل عشرے کا روزہ فرض نہیں، مگر مستحب ہے
🔍 ۱۰. خلاصہ

پہلو تفصیل

عزت (حرمت) جنگ و ظلم سے بچاؤ کا مہینہ
بریں ترین عبادت رمضان کے بعد روزہ محرم کا افضل
خصوصی رفتار عاشوراء کا روزہ مغفرت کا سبب
تاریخی حوادث شہادتِ عمر اور امام حسین رضی اللہ عنہ
اخلاق و تربیت امن، انصاف، قربانی اور توبہ کا سبق
روحانی ترقی عشرہ، نوافل، صدقات کا اجر
خاتمہ

ماہِ محرم الحرام اللہ تعالیٰ کی مخصوص مہینوں میں سے ایک ہے — وہ ماہ جس میں ظلم کے خلاف تقاضا، امن و آشتی، قربانی کا سبق، اور روزوں و عبادات کے ذریعے روحانی طاقت حاصل کرنے کا موقع مخصوص کیا گیا ہے۔ عاشوراء کی یاد ہمیں ہر دور میں حق و باطل کے درمیان فرق سمجھانے اور ثابت قدم رہنے کی ترغیب دیتی ہے۔

مواء علوم تفسیر، حدیث، فقہ اور تاریخ پر مبنی یہ مضمون آپ کے لیے جامع رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ اللہ ہمیں اس ماہ کی حرمت بحال رکھنے، اس کے اہداف پانے اور اس کے فیوض سے بھرپور انداز میں مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے، آمین
حواشی و مراجع:
قرآن، تفسیر خازن، ابن کثیر، معارف القرآن، احادیثِ صحیح بخاری و مسلم، تفسیر ابن رجب، فقہی و تاریخی کتب و ویب ذرائع

📘 ۱. ماہِ محرم کا تعارف و مقام

📘 ۱. ماہِ محرم کا تعارف و مقام۔

Leave a Comment